عمر بھر جن کو جان پائے نہیں

 

عمر بھر جن کو جان پائے نہیں

وہ سبھی آشنا تھے پرائے نہیں

 

جن کی مہکار پر دل دھڑکتے رہے

ایسے موسم ہمیں راس آئے نہیں

 

آکے تو بھی ٹہر درد کے قافلے

دل کی بستی سے بہتر سرائے نہیں

 

میرا ہر فیصلہ تو نے مانا تو ہے

پر مرے فیصلے تجھ کو بھائے نہیں

 

رونقِ چشمِ گریاں سے محروم ہیں

اس نے پلکوں پہ آنسو سجائے نہیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here