علی عبداللہ

تصویر

وہ ایک قدیم کلیسا میں تنہا بیٹھا، چپ چاپ مقدس مریم کے مجسمے کو دیکھ رہا تھا, جو اس کے سامنے دیوار پر نصب...

ساز

رات کا نہ جانے کون سا پہر تھا جب ایک دلکش ساز پر اس کی آنکھ کھلی- یہ ساز کیا تھا۔۔۔ کسی ساحر کا...

کنواں

یہ رات کا پچھلا پہر تھا، جب میں گاؤں سے باہر جانے والی پگڈنڈی پر دھیرے دھیرے چلتا ہوا اس پرانے کنویں کے پاس...

چوڑی

شام کی سرخی ابھی اندھیرے میں نہیں بدلی تھی، درختوں پہ دن بھر تھک کے لوٹ آتے پرندوں کا شور تھا- کہتے ہیں شور...

اوراق

میں وہ بوسیدہ زنگ آلود تالہ کھول کر اپنے قدیمی مکان میں داخل ہوا تو اک پراسرار سی ہلچل کا احساس ہونے لگا، جیسے...

آخری لاری

سرد رات کا نجانے کون سا پہر تھا جب مجھے محسوس ہوا جیسے کوئی میرا کندھا ہلا رہا ہے- میں نے مڑ کر دیکھا...