یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے

Image Source: istock

 

یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے

لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے

 

پھول کھلتے ہیں چمن میں خوشبوئوں کا راج ہے

کتنی قربانی سے آیا دیش میں سوراج ہے

 

اپنی آزادی پہ دیکھو بلبلوں کو ناز ہے

بال و پر کو کھول کر اڑتا ہر اک شہباز ہے

 

یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے

لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے

 

دشمنوں سے کہہ رہے ہیں دیش کے اپنے جواں

ہم گرا دیں گے زمیں پہ ظلمتوں کا آسماں

 

اپنے خوں کی برکتوں سے یہ سجا باغ ارم

اب خزائیں اس چمن میں رکھ نہیں سکتی قدم

 

یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے

لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے

 

گنگا جمنا ملک  کی تہذیب کی ہیں ترجماں

سارے پھولوں کا محافظ ہے چمن میں باغواں

 

کس قدر خوشیوں کا عالم ہےیہاں چھایا ہوا

اک شباب زندگی لوگوں پہ ہے آیا ہوا

 

یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے

لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے

 

مسجدوں میں ہے اذاں اور مندروں میں ہے بھجن

ایکتا الفت کا قائم یہ رہے اپنا چلن

 

سب سے عادل کہہ رہا ہے دیش کی کیا شان ہے

جس کی خاطر جان و تن اپنا سبھی قربان ہے

 

یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے

لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here