یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے
لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے
پھول کھلتے ہیں چمن میں خوشبوئوں کا راج ہے
کتنی قربانی سے آیا دیش میں سوراج ہے
اپنی آزادی پہ دیکھو بلبلوں کو ناز ہے
بال و پر کو کھول کر اڑتا ہر اک شہباز ہے
یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے
لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے
دشمنوں سے کہہ رہے ہیں دیش کے اپنے جواں
ہم گرا دیں گے زمیں پہ ظلمتوں کا آسماں
اپنے خوں کی برکتوں سے یہ سجا باغ ارم
اب خزائیں اس چمن میں رکھ نہیں سکتی قدم
یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے
لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے
گنگا جمنا ملک کی تہذیب کی ہیں ترجماں
سارے پھولوں کا محافظ ہے چمن میں باغواں
کس قدر خوشیوں کا عالم ہےیہاں چھایا ہوا
اک شباب زندگی لوگوں پہ ہے آیا ہوا
یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے
لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے
مسجدوں میں ہے اذاں اور مندروں میں ہے بھجن
ایکتا الفت کا قائم یہ رہے اپنا چلن
سب سے عادل کہہ رہا ہے دیش کی کیا شان ہے
جس کی خاطر جان و تن اپنا سبھی قربان ہے
یوم آزادی ہے دیکھو کیا خوشی گلشن میں ہے
لہلہاتا اک ترنگا دیش کے آگن میں ہے