وہ مجھ سے وفاؤں کی اداکاری کرے ہے

وہ مجھ سے وفاؤں کی اداکاری کرے ہے

نادان ہے، فن کار سے فن کاری کرے ہے

میں اس کی اداؤں پہ نچھاور ہوا، لیکن

وہ ہے کہ مرے ساتھ ہی مکاری کرے ہے

وہ سوز مرے سینے میں پوشیدہ ہے یارو

پتھر بھی مجھے دیکھ دل افگاری کرے ہے

سو بار کہا اس نے کہ ہم تم پہ فدا ہیں

دن رات محبت کی ریاکاری کرے ہے

نعمان میں اس شوخ سے بے دل ہوں، کہ وہ شوخ

ہر روز نئی طرح سے عیاری کرے ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here