تنہائی میں کرتا ہے فسادات کی باتیں
محفل میں کرے ہے جو مساوات کی باتیں
تم جب سے گئے ہو یہی دو چار بچی ہیں
دن رات کی، برسات کی،بے بات کی باتیں
پھولوں کو مسلتا ہے بڑی سنگ دلی سے
کلیوں سے وہ کرتا ہوا باغات کی باتیں
شب بھر کے اندھیروں سے سوالات کا عالم
دن بھر کے اجالوں سے جوابات کی باتیں
آنکھوں سے جو دکھتا ہے وہ سمجھا نہیں جاتا
میں کیسے کروں رمز و اشارات کی باتیں
I loved ass much as you will receive carried out right here.
The sketch is tasteful, your authored subject matyer stylish.
nonetheless, you command get bought an edginess over that
yyou wsh be delivering thhe following. unwell unquestionably
come more formerly again since exactly the
same nearly a loot often inside case you
shield this hike. https://Glassi-greyhounds.mystrikingly.com/