تمام ہوتا نہیں ہے کوئی کسی کے لیے
نہ زندگی کے لیے ہی نہ عاشقی کے لیےمیں چاہتا ہوں ذرا دیر خود کے ساتھ رہوں
میں چاہتا ہوں چلے جاؤ تم ابھی کے لیےانہیں اندھیروں میں دیکھا تو دکھ ہوا مجھ کو
مجھے جو چھوڑ گئے لوگ روشنی کے لیےہمارے پاس بچا کچھ نہیں ہے کھونے کو
ہے انتخاب غلط تیرا دشمنی کے لیےیہ بول کر وہ تذبذب میں مجھکو ڈال گیا
میں جا رہا ہوں فقط تیری بہتری کے لیے