شامِ فراق آئی بلبل چلے چمن سے

Soft focus bird heart shape with Cloud sky pastel abstract orange, purple and blue gradient blurred. soft focust canopy. wallpaper sweet soft landscape. for valentine day or broken heart concept.

 

شامِ فراق آئی بلبل چلے چمن سے

رشتہ ہوا ہے قائم ان کا نئے گگن سے

 

چلنے لگیں ہوائیں غم ناک اک فضا ہے

غنچوں کا ذکر کیا ہو ان پر ستم بڑا ہے

 

داغ فراق دے کر گلشن سے جارہے ہیں

غنچے چمن کے سارے آنسوں بہا رہے ہیں

 

ہر ذرہّ گلستاں کا آنسوبہا رہاہے

ماتم کدہ بنا ہے نوحہ سنا رہا ہے

 

شبنم کے تھے جو قطرے سارے لہو ہوئے ہیں

ہر شاخ غم زدہ ہے اور پھول رو رہے ہیں

 

غم کو تمھارے گلشن کیسے اُٹھا سکے گا

گزرے ہے اس پی کیا کیا کس کوسنا سکے گا

 

بادِ صبا بھی دیکھو بے چین ہو چکی ہے

پھولوں کی بھی تو رنگت پیلی سی لگ رہی ہے

 

اور باغباں یہ غم میں بلبل سے بولتا ہے

الفاظ کے وہ دفتر غم ناک کھولتا ہے

 

جاتو رہے ہو لیکن عہدِ وفا نبھانا

جس شاخ پر بھی رہنا میرے ہی گیت گانا

 

شاہین بن کے تم کو ہے آسماں پہ چھانا

علم و ادب کا محور دنیا کو تم بنانا

 

خوشبو میرے چمن کی لیکن نہ بھول جانا

گھر گھر چراغ تم کو حکمت کا ہے جلانا

 

خاکِ وطن سے تیرا رشتہ ہے اک پرانا

ہوکوئی سا بھی موسم تجھ کو ہے مسکرانا

 

کچھ کام ایسا کرنابھولے نہ یہ زمانہ

تم ایکتا کا سورج دنیا میں اک اگانا

 

بلبل یہ باغباں سے کہنے لگے ادب سے

رشتہ ہمارا قائم تم سے ہوا ہے جب سے

 

ہم نے شعور پایا باغِ وفا کے اندر

دیکھے ہیں کیسے کیسے ہم نے حسین منظر

 

تجھ سے چمن ہمارا رشتہ ہے اک پرانا

آغوش میں اس کی ہم نے چگا ہے دانا

 

بلبل اسی چمن کے دنیا پہ چھا رہے ہیں

بنجر زمیں پہ تازہ گلشن بسا رہے ہیں

 

قوس و قزح جو اس کے دامن پہ چھا رہی ہے

رنگوں میں ساری دنیا اس کے نہا رہی ہے

 

ذرّات سے چمن کے اک کہکشاں بنی ہے

جس کی زمانے بھر میں بے مثل روشنی ہے

 

فیض و کرم کا اس کے قائل ہوا زمانہ

سنساراب لکھے گا تیرا نیا فسانہ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here