پھسل نہ جائے یہ خواب دنیا
سو اپنی پلکوں میں داب دنیامیں کس لقب سے پکاروں تجھکو
وہ جھٹ سے بولا جناب دنیااسے بھی حاصل میں کر ہی لوں گا
ہو جائے گر دستیاب دنیاکوئی مسلسل یہ کہہ رہا ہے
خراب دنیا خراب دنیاسوال یہ تھا کی نشہ کیا ہے
دیا گیا ہے جواب دنیا