نوح بے چین تھے اس فکر میں دن رات تمام

Image Source: Snopes

نوح بے چین تھے اس فکر میں دن رات تمام
ایک کشتی پہ بٹھانی ہے اُنہیں ذات تمام

تیرا ہر فیصلہ منظور ہے ہم کو لیکن
ہوں تو انسان ہی انسان کے خدشات تمام

میرے کاندھے پہ دھرے پاؤں کھڑے ہیں جو لوگ
دیکھ سکتے ہیں خدارا وہ طلسمات تمام

اس کی آنکھوں سے جو پہنچیں تھے ابھی ہونٹ تلک
اس نے عجلت میں کہا ٹھہرو ملاقات تمام

مجھ کو کہنا ہے مری جان کوئی ایسا شعر
جسے سن کر تری ہو جائیں شکایات تمام

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here