میرے بھارت وطن تو سلامت رہے
میرے ہندوستاں تو سلامت رہے
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
بوسے لینے کو جھکتا ہے خود آسماں
یہ ہمارا چمن جیسے اک کہکشاں
اس کی عظمت کا قائل ہے سارا جہاں
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
آنہیں سکتی اپنے چمن میں خزاں
ایک ابرے کرم ہے یہاں سائباں
ہے یہاں پر بہاروں کا اک کارواں
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
مندروں میں بھجن مسجدوں میں آذاں
عید دیپاولی اور کرسمس یہاں
پیاری تہذیب کا ملک ہے ترجماں
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
حوصلہ مند ہر ایک شہباز ہے
آسماں سے پرے جس کی پرواز ہے
یہ چمن اپنا دنیا میں ممتاز ہے
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
حوصلہ ولولہ جن کا سب پر عیاں
سرحدوں پہ کھڑے دیش کے نوجواں
دشمنو کے مٹا دیں گے نام و نشاں
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
چاچا نہرو بھگت سنگھ اشفاق کا
ذکر کرتی ہے گھر گھر بسنتی ہوا
جان و تن اپنا قربان سب کچھ کیا
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
سب مجاہد لڑے دیش کے واسطے
ہندو مسلم چلے ایک ہی راستے
سب فرنگی ڈرے دیکھ کر حوصلے
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
ملک کی شانتی ملک کی ایکتا
پھول کھلتے رہے یہ چمن میں سدا
کتنا دلکش حسین یہ چمن ہے مرا
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
یہ چمن اپنا دنیا میں سب سے جدا
بلبلیں پڑھ رہی ہیں قصیدہ ترا
مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
کیا فرنگی کو ہم نے بھگایا نہیں
اپنے اجداد نے سر جھکایا نہیں
ہٹنا پیچھے ذرا بھی سیکھایا نہیں
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
مر کے ہم خاک میں دیش کی جائیں گے
پھر نئے پھول دھرتی سی اگ آئیں گے
جب چلے گی ہوا ملک میں چھائیں گے
توسلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے
منفرد ایک عادل ترانا لکھو
قاری قاصد خراج عقیدت بھی دو
کہہ رہا ہے ترنگا یہ تم بھی سنو
تو سلامت رہے تو سلامت رہے
میرے پیارے وطن تو سلامت رہے