کیا کروں ان کا دل لگانے کو

Image Source: Pinterest

کیا کروں ان کا دل لگانے کو
شعر ہی رہ گئے سنانے کو

تم بھی موجود ہو ستانے کو
میں بھی زندہ ہوں زخم کھانے کو

میرا اندازِ التفات تو دیکھ
رو رہا ہوں تجھے ہنسانے کو

ہائے محرومیاں، کہ اب تم بھی
رہ گئے صرف یاد آنے کو

دکھ نہیں ہے ہمیں زمانے کا
آپ جب تک ہیں دل دکھانے کو

ایک کردار چیخ کر بولا
طول دیجے نہ اب فسانے کو

آپ آرام کیجئے صاحب
میں چلا خون میں نہانے کو

دو جہاں زیر ہوں نہ جائیں کہیں
ملتوی کیجے مسکرانے کو

پھر گلی میں کسی منافق کی
جا رہا ہوں فریب کھانے کو

تیغ بازی پہ تو بھی آمادہ
میں بھی تیار سر کٹانے کو

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here