ہر سمت نیا سورج تعلیمی نکالا ہے
ان علمی مدارس کا انداز نرالا ہے
آدیکھ مدارس میں اک علم کا رستہ ہے
سکہ یہ مدارس کا ہر دور میں چلتا ہے
حق اپنے زمانے کو ان سے ہی تو ملتا ہے
ہر سمت نیا سورج تعلیمی نکالا ہے
ان علمی مدارس کا انداز نرالا ہے
ہر چہرہ چمکتا ہے کھلتا ہے مدرسے میں
اک درس محبت کا ملتا ہے مدرسے میں
بگڑا جو مقدر ہے بنتا ہے مدرسے میں
ہر سمت نیا سورج تعلیمی نکالا ہے
ان علمی مدارس کا انداز نرالا ہے
یہ اپنا مدرسہ ہی اب دیش نکھارے گا
تعلیم کی باتوں کو ہر دل میں اتارے گا
امید یہ ہم کو یہ ملک سنوارے گا
ہر سمت نیا سورج تعلیمی نکالا ہے
ان علمی مدارس کا انداز نرالا ہے
اب چال کوئی تجھ کو چلنے نہیں دیں گے ہم
تاراج مدارس کو ہونے نہیں دیں گے ہم
مینار یہ حکمت کی گرنے نہیں دیں گے ہم
ہر سمت نیا سورج تعلیمی نکالا ہے
ان علمی مدارس کا انداز نرالا ہے
آزادی کے نقشے میں ان کا بھی تو حصہ ہے
دیکھو تو مدارس کا کیا ملک سے رشتہ ہے
اس خاک محبت پر ہر ایک کا سجدہ ہے
ہر سمت نیا سورج تعلیمی نکالا ہے
ان علمی مدارس کا انداز نرالا ہے
اس اپنے مدرسے کے کیا خوب ہیں واعظ بھی
نکلے ہیں مدارس سے سرحد کے محافظ بھی
لڑتے ہیں مخالف سے قرآن کے حافظ بھی
ہر سمت نیا سورج تعلیمی نکالا ہے
ان علمی مدارس کا انداز نرالا ہے