مہکا ہے کس کے جلوں سے آگن تمام رات
روشن کیا ہے کس نے یہ درپن تمام رات
کیسی بجائی بین سپیروں نے دیکھئے
ہر ہر قدم پہ ڈستی ہے ناگن تمام رات
کیسی عجیب ہم پہ قامت گزر گئے
زلفیں سنورتا رہا ساجن تمام رات
جب دن ہوا تو خیمے میں اپنوں کے آ گیا
اب ناگ بن کے ڈستا ہے چندن تمام رات
چہرے پہ کئی چہرے لگا کر ملا ہمیں
ایسے گزارا اس نے ہے جیون تمام رات