ہاں حق تو پہنچتا ہے تمہیں اے ستم ایجاد
مجھ خستہ و بے حال پہ کرتے رہو بیداددل ہے، کہ رہائی کی گھڑی ڈھونڈ رہا ہے
وہ ہیں کہ گرفتاروں کو کرتے نہیں آزادمیں ہوں کہ ہر اک وقت رواں رکھتا ہوں نالے
تم ہو کہ سنا ہی نہیں کرتے کوئی فریادسنتا ہوں مجھے چھوڑ کے خوش باش بہت ہو
اس سے بھی زیادہ تمہیں اللہ رکھے شادقبل اس سے کہ کھا جائے تمہیں صبح کی سرخی
آ جاؤ ستارو، ذرا سن لو مری رودادمیں کون، اسی خاک اسی چاک کی خلقت
تم کون، پری رو، کہ پری وش، کہ پری زاداجڑی ہوئی صحبت کا کوئی غم نہیں کاظم
دل رکھتے ہیں ایسا کہ ہمیشہ رہے آباد