دل نہیں لگتا مرا اب کسی بھی کام میں

Image Source: Wallpaper Flare

دل نہیں لگتا مرا اب کسی بھی کام میں
ہو گیا ہوں اس قدر مصروف میں آرام میں

چند مصرعوں میں بیاں ہو کس طرح سے حالِ دل
غم ہزاروں ہی رکھے جاتے ہیں اس گودام میں

ہے میری خواہش کروں میں حق بیانی ہی صدا
قتل کر دیجے مجھے صاحب اس الزام میں

میں نکل کر جا رہا ہوں خد ترے دل سے مگر
ہو رہی محسوس کیوں بندش مجھے ہر گام میں

ہر کسی کے سامنے میں اس لیے روتا نہیں
قیمتی شے کا دیکھانا ہے منع اسلام میں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here