دم رخصت فراہم ہجر کا سامان کرتے ہیں

Image Source: Wallpaper Abyss

دم رخصت فراہم ہجر کا سامان کرتے ہیں
دل حیرت زدہ کو اور بھی حیران کرتے ہیں

اٹھائیں کس قدر احساں کرم فرمائیوں کا ہم
زمانے بھر میں کہتے ہیں کہ وہ احسان کرتے ہیں

نظر انداز کرنے کا گلہ ان سے نہیں لیکن
ہمیں بھی دیکھنا ہے وہ کسے مہمان کرتے ہیں

ڈراتے کیا ہو نادانو انہیں اونچی عمارت سے
چٹانوں کا جو سینہ چیر کر میدان کرتے ہیں

وفا کی جستجو میں ہم کسی ویران رستے پر
متاع زندگی کا کس قدر نقصان کرتے ہیں

درون ذات کی پیچیدگی کچھ کم نہیں احمر
زمانے کے لیے ہم شاعری آسان کرتے ہیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here