شاعری

جنگل سے جاتے جاتے یہی کام کر دیا

جنگل سے جاتے جاتے یہی کام کر دیا ہم نے ہر ایک پیڑ ترے نام کر دیا جب بھی تمھاری آنکھیں ہمیں یاد آٸی ہیں روشن کوٸی...

کیسے دم لے یہ زندگی میری

کیسے دم لے یہ زندگی میری خاک جب ٹھہری ہجرتی میری ڈھلتے سورج کے لب پہ شکوہ ہے چاند کو کیوں دی روشنی میری میں ہوں شیشہ مگر...

خود کو اتنا بھی پشیمان نہیں کرنا تھا

خود کو اتنا بھی پشیمان نہیں کرنا تھا چند لمحوں کو دل و جان نہیں کرنا تھا تیری خواہش بھی نہ ہو تجھ سے شکایت بھی...

چلے آئے جوان و پیر سننے

چلے آئے جوان و پیر سننے کھنکتی پاؤں کی زنجیر سننے مقرر وقت پر سب آ گئے ہیں کسی کا قصہء تاخیر سننے بتاؤ عمر بھر کیا رو...

مرکب کچھ نہیں ہے صرف اک پانی سے بنتا ہے

مرکب کچھ نہیں ہے صرف اک پانی سے بنتا ہے ترا چہرہ مری آنکھوں میں آسانی سے بنتا ہے کوئی منظر ہو بس ہوتا ہے یوں...

جو ہو نہ پائی اُسی بات کی کہانی ہے

جو ہو نہ پائی اُسی بات کی کہانی ہے یہ میری اُسکی ملاقات کی کہانی ہے مرے بدن کو جو دیمک لگی تو کیسے لگی سب انتظار...