شاعری

دکھ کے عالم میں بھی بس ایک سہارا دکھ ہے

دکھ کے عالم میں بھی بس ایک سہارا دکھ ہے خوش تو بس یوں ہیں کے اس بار تمہارا دکھ ہے جیت کر لاؤ تو خوشیوں...

تمہاری آتشی نظروں کی جنبش پر مچلنے سے

تمہاری آتشی نظروں کی جنبش پر مچلنے سے مری تخلیق کا امکاں جنم لیتا ہے جلنے سے ابھی اُلجھا ہوا ہے زاویہ ہونے نہ ہونے کا ہمارا...

مزا آنے لگا مجھ کو رقیبوں سے رقابت میں

مزا آنے لگا مجھ کو رقیبوں سے رقابت میں سہولت مل گئی دیکھو مجھے کتنی محبت میں ڈرے سہمے گھروں سے دور ان کا حال کیا...

بے سود ہیں یہ خواب کہ تعبیر اب کہاں

بے سود ہیں یہ خواب کہ تعبیر اب کہاں یارو! مرے کلام میں تاثیر اب کہاں دکھلاؤ لاکھ زلفِ طرح دار کا یہ خم آ جاؤں جس...

چار سو خوش شناس بیٹھے ہیں

چار سو خوش شناس بیٹھے ہیں اور ہم ، محوِ یاس بیٹھے ہیں دل نے سیکھے ترے چلن پیارے کر کے سب کو اداس بیٹھے ہیں یہ بھی...

چلو اٹھو درِ پیرِ مُغاں سے

چلو اٹھو درِ پیرِ مُغاں سے کہ کچھ حاصل نہیں اس آستاں سے اترتے ہیں سبھی رنج آسماں سے سکوں پاؤں بھلا پاؤں کہاں سے بھلا کیوں لوگ...