شاعری

وہ سوچتا ہے اس کے بن یہ زندگی ضرر میں ہے

وہ سوچتا ہے اس کے بن یہ زندگی ضرر میں ہے اسے کہو یہ جھوٹ ہے وہ مبتلا مکر میں ہے میں اس کے بام و...

شکلِ انسانی نہیں دیکھی اگر تلوار کی

شکلِ انسانی نہیں دیکھی اگر تلوار کی دیکھیے میداں میں شورش حیدرِ کرّار کی اب زمانے میں ضرورت ہی کہاں ہتھیار کی ہر زباں رکھتی ہے خود...

اب تو یہ سلسلہ مسلسل ہے

اب تو یہ سلسلہ مسلسل ہے آنکھ سوکھی تو دل میں جل تھل ہے آبدیدہ ہی لوٹنا ہے اور جانتا ہوں کہ آگے دلدل ہے اِک تمھارے سکوت...

بے سبب تھوڑی جاگتے ہیں ہم

بے سبب تھوڑی جاگتے ہیں ہم رات کا درد بانٹتے ہیں ہم خون رستہ ہے چاند سے شب بھر نوکِ خامہ سے چاٹتے ہیں ہم کوئی آہٹ طواف...

سمت کُچھ طے نہیں سفینے کا

سمت کُچھ طے نہیں سفینے کا فیصلہ کر لیا ہے جینے کا لوگ پوچھیں گے کیا کہوگے پھر اِک بہانہ تو ہو قرینے کا بیدلی کا ہے دل...

ہر عشق روایت کی تو جاگیر نہیں ہے

ہر عشق روایت کی تو جاگیر نہیں ہے رانجھا میں نہیں لگتا ہوں وہ ہیر نہیں ہے لب کیسے ہیں اب فیصلہ گفتار سے ہو گا میں...