غزل

دم رخصت فراہم ہجر کا سامان کرتے ہیں

دم رخصت فراہم ہجر کا سامان کرتے ہیں دل حیرت زدہ کو اور بھی حیران کرتے ہیں اٹھائیں کس قدر احساں کرم فرمائیوں کا ہم زمانے بھر...

عشق میں حاصلِ انکار سے ڈر جاتے ہیں

عشق میں حاصلِ انکار سے ڈر جاتے ہیں ہم گنہگار ہیں اقرار سے ڈر جاتے ہیں موت برحق ہے جب آ جائے ہمیں کیا لیکن زندگی ہم...

دل کو یہ احسان اٹھانا پڑتا ہے

دل کو یہ احسان اٹھانا پڑتا ہے آنکھوں سے احوال سنانا پڑتا ہے راتیں خیر گزر جاتی ہیں خلوت میں دن میں تو کردار نبھانا پڑتا ہے لحظہ...

دل نہیں لگتا مرا اب کسی بھی کام میں

دل نہیں لگتا مرا اب کسی بھی کام میں ہو گیا ہوں اس قدر مصروف میں آرام میں چند مصرعوں میں بیاں ہو کس طرح سے...

سبھی منتر سخن کے سیکھنے میں وقت لگتا ہے

سبھی منتر سخن کے سیکھنے میں وقت لگتا ہے اترنے کے لیے ساغر میں دریا ہونا پڑتا ہے وہی لڑکا کسی اپنے کو کھونے سے جو...

یقیں یہ ہے مرا، وہ ہم نفس ہے

یقیں یہ ہے مرا، وہ ہم نفس ہے حقیقت میں مگر یہ خواب بس ہے جو عاشق ہے مگر شاعر نہیں ہے میری نظروں میں وہ جاب...