غزل

خود کو اتنا بھی پشیمان نہیں کرنا تھا

خود کو اتنا بھی پشیمان نہیں کرنا تھا چند لمحوں کو دل و جان نہیں کرنا تھا تیری خواہش بھی نہ ہو تجھ سے شکایت بھی...

چلے آئے جوان و پیر سننے

چلے آئے جوان و پیر سننے کھنکتی پاؤں کی زنجیر سننے مقرر وقت پر سب آ گئے ہیں کسی کا قصہء تاخیر سننے بتاؤ عمر بھر کیا رو...

مرکب کچھ نہیں ہے صرف اک پانی سے بنتا ہے

مرکب کچھ نہیں ہے صرف اک پانی سے بنتا ہے ترا چہرہ مری آنکھوں میں آسانی سے بنتا ہے کوئی منظر ہو بس ہوتا ہے یوں...

جو ہو نہ پائی اُسی بات کی کہانی ہے

جو ہو نہ پائی اُسی بات کی کہانی ہے یہ میری اُسکی ملاقات کی کہانی ہے مرے بدن کو جو دیمک لگی تو کیسے لگی سب انتظار...

غلط فہمی تھی میری جان مجھ کو

غلط فہمی تھی میری جان مجھکو تو لگتی تھی بہت آسان مجھکو ترے خیمے میں آیا ہوں نہتا بہادر ہے تو کر مہمان مجھکو میں تیرا نام تک...

کچھ خرابی نہیں مقدر میں

کچھ خرابی نہیں مقدر میں کوئی مخبر ہے اپنے لشکر میں میں تو مدت سے غیر حاضر ہوں بس مرا نام ہے رجسٹر میں ورنہ اِک روز میں...