غزل

غالب کے کبھی میر کے دیوان سے چہرے

غالب کے کبھی میر کے دیوان سے چہرے مشکل سے سمجھ آتے ہیں آسان سے چہرے سینے میں دھڑکتے ہوئے ایمان سے چہرے اب دیکھ کے لگتا...

مسافر ہوں مگر منزل نہیں ہے

مسافر ہوں مگر منزل نہیں ہے سفر اس واسطے مشکل نہیں ہے مسلسل ٹھوکریں کھاتا رہا ہے سو پتھر بن گیا ہے،دل نہیں ہے محبت کی حسیں صورت...

صد بہاروں سے لالہ زار ہے دل

صد بہاروں سے لالہ زار ہے دل فصل گل ہے کہ خار خار ہے دل شام در شام اک نئے ڈھب سے زخم جویائے نو بہار ہے...

پل پل رلائے گا یہ نیا سال دوستو

پل پل رلائے گا یہ نیا سال دوستو ہم کو نہ بھائے گا یہ نیا سال دوستو آمد سے قبل جشن ہے ہر سمت دیکھئے کیا گل...

جنگل سے جاتے جاتے یہی کام کر دیا

جنگل سے جاتے جاتے یہی کام کر دیا ہم نے ہر ایک پیڑ ترے نام کر دیا جب بھی تمھاری آنکھیں ہمیں یاد آٸی ہیں روشن کوٸی...

کیسے دم لے یہ زندگی میری

کیسے دم لے یہ زندگی میری خاک جب ٹھہری ہجرتی میری ڈھلتے سورج کے لب پہ شکوہ ہے چاند کو کیوں دی روشنی میری میں ہوں شیشہ مگر...