غزل

اپنی زمین اور کہیں ہم سجائیں گے

  اپنی زمین اور کہیں ہم سجائیں گے احسان اس جہاں کا نہ ہرگز اُٹھائیں گے   جن کو پتہ نہیں ہیں زمانے کے پیچ و خم وہ حال...

ہکا ہے کس کے جلوں سے آگن تمام رات

مہکا ہے کس کے جلوں سے آگن تمام رات روشن کیا ہے کس نے یہ درپن تمام رات   کیسی بجائی بین سپیروں نے دیکھئے ہر ہر قدم...

مُحبّت کرنے کی ہم کو بھی بیماری نہیں ہوتی

  اگر صورت تمہاری اس قدر پیاری نہیں ہوتی مُحبّت کرنے کی ہم کو بھی بیماری نہیں ہوتی   ہوس کی آگ میں کتنے بدن جل کر جھُلس...