بے سبب تھوڑی جاگتے ہیں ہم
رات کا درد بانٹتے ہیں ہمخون رستہ ہے چاند سے شب بھر
نوکِ خامہ سے چاٹتے ہیں ہمکوئی آہٹ طواف کرتی ہے
دائرہ وار ناچتے ہیں ہمنبض کی دھار دار قینچی سے
مرگ کا جال کاٹتے ہیں ہمسچ تو یہ ہے کہ وہ بھگاتا ہے
ہمکو لگتا ہے بھاگتے ہیں ہمیہ کفّارہ کہو مناسب ہے
روح پر زخم ٹانکتے ہیں ہمایک ہی نام دل کی تختی پر
روز لکھ لکھ کہ کاٹتے ہیں ہم