ثاقب ہمراز

اب تو یہ سلسلہ مسلسل ہے

اب تو یہ سلسلہ مسلسل ہے آنکھ سوکھی تو دل میں جل تھل ہے آبدیدہ ہی لوٹنا ہے اور جانتا ہوں کہ آگے دلدل ہے اِک تمھارے سکوت...

بے سبب تھوڑی جاگتے ہیں ہم

بے سبب تھوڑی جاگتے ہیں ہم رات کا درد بانٹتے ہیں ہم خون رستہ ہے چاند سے شب بھر نوکِ خامہ سے چاٹتے ہیں ہم کوئی آہٹ طواف...

سمت کُچھ طے نہیں سفینے کا

سمت کُچھ طے نہیں سفینے کا فیصلہ کر لیا ہے جینے کا لوگ پوچھیں گے کیا کہوگے پھر اِک بہانہ تو ہو قرینے کا بیدلی کا ہے دل...

ہر عشق روایت کی تو جاگیر نہیں ہے

ہر عشق روایت کی تو جاگیر نہیں ہے رانجھا میں نہیں لگتا ہوں وہ ہیر نہیں ہے لب کیسے ہیں اب فیصلہ گفتار سے ہو گا میں...

تب صفحہ صفحہ کیسا کھلا جا رہا تھا میں

تب صفحہ صفحہ کیسا کھلا جا رہا تھا میں تم چھو رہی تھی اور جَلا جا رہا تھا میں پھر واپسی پہ دور سے دیکھا تری...

نگہ ہی آپ نے پائی نہیں ہے

نگہ ہی آپ نے پائی نہیں ہے نظارہ شرطِ بینائی نہیں ہے مگر تم سوچتے ہی تو نہیں ہو یہ لاپرواہی رسوائی نہیں ہے! تمھیں ہر چیز چھوٹی...