محمد صبور ؔعالی

بے سود ہیں یہ خواب کہ تعبیر اب کہاں

بے سود ہیں یہ خواب کہ تعبیر اب کہاں یارو! مرے کلام میں تاثیر اب کہاں دکھلاؤ لاکھ زلفِ طرح دار کا یہ خم آ جاؤں جس...

چار سو خوش شناس بیٹھے ہیں

چار سو خوش شناس بیٹھے ہیں اور ہم ، محوِ یاس بیٹھے ہیں دل نے سیکھے ترے چلن پیارے کر کے سب کو اداس بیٹھے ہیں یہ بھی...

چلو اٹھو درِ پیرِ مُغاں سے

چلو اٹھو درِ پیرِ مُغاں سے کہ کچھ حاصل نہیں اس آستاں سے اترتے ہیں سبھی رنج آسماں سے سکوں پاؤں بھلا پاؤں کہاں سے بھلا کیوں لوگ...

حبیب اپنا بنایا بنا کے چھوڑ دیا

حبیب اپنا بنایا بنا کے چھوڑ دیا کسی نے دل سے لگایا لگا کے چھوڑ دیا بس ایک غم کے لئے زندگی نہیں ہاری تمہارا ہجر منایا...

نیم زندگی مری اس جگہ گزر گئی

نیم زندگی مری اس جگہ گزر گئی جس جگہ پہ شاخِ گل ٹوٹ کے بکھر گئی بزمِ حسن و عشق میں کچھ پتہ نہیں چلا صبح کس...

دل مرا محوِ انتظار رہے

دل مرا محوِ انتظار رہے یعنی ہر دم ہی بیقرار رہے آپ کا کوئی اعتبار نہیں چاہتے تھے کہ اعتبار رہے عشقِ خودار کا تقاضا ہے دم بدم حسن...