کاظم رضوی

جان اک ضربتِ شمشیرِ دو دم اور سہی

جان اک ضربتِ شمشیرِ دو دم اور سہی تنِ صد چاک پہ دنیا کے ستم اور سہی طاقتِ جنبشِ یک گام نہیں ہے، لیکن تیرے کوچے کی...

دشت میں پھول اگانے کا ہنر جانتا ہوں

دشت میں پھول اگانے کا ہنر جانتا ہوں یعنی میں شعر سنانے کا ہنر جانتا ہوں اک تری بات بنائے نہیں بنتی مجھ سے ورنہ ہر بات...

نہ ریگ زاروں پہ کی توجہ، نہ منہ کو پھیرا چمن کی جانب

نہ ریگ زاروں پہ کی توجہ، نہ منہ کو پھیرا چمن کی جانب کہ ہم نے جب جب نظر اٹھائی تو دیکھا دار و رسن...

چاند ہے، اور ایک تارہ ہے

چاند ہے، اور ایک تارہ ہے تیرا اور میرا استعارہ ہے کیا کہوں اس کے رخ کی تابانی ایک بہکا ہوا شرارہ ہے نوبتِ رہگزر نہیں، کہ ابھی تیری...

ہاں حق تو پہنچتا ہے تمہیں اے ستم ایجاد

ہاں حق تو پہنچتا ہے تمہیں اے ستم ایجاد مجھ خستہ و بے حال پہ کرتے رہو بیداد دل ہے، کہ رہائی کی گھڑی ڈھونڈ رہا...

کیا کروں ان کا دل لگانے کو

کیا کروں ان کا دل لگانے کو شعر ہی رہ گئے سنانے کو تم بھی موجود ہو ستانے کو میں بھی زندہ ہوں زخم کھانے کو میرا اندازِ...