انضمام الحق صائن علیگ

کر کر کے قید مجھ کو وہ صیاد رہ گیا

کر کر کے قید مجھ کو وہ صیاد رہ گیا میں تھا اسیرِ رنج سو آزاد رہ گیا سینے سے ایک تیر تو نکلا ہے جس...

جب آنکھ سوئے کوچۂ جانانہ اٹھی تھی

جب آنکھ سوئے کوچۂ جانانہ اٹھی تھی دیکھا تو قضا سر پہ مرے آن کھڑی تھی کیا خوب کہی دل سے نکالوں میں تمنّا یہ بھی تو...