انضمام الحق صائن علیگ

آج

تین دنوں سے گھوم رہا ہوں یاں سے واں اور واں سے یاں گلشن میں گل کاری دیکھی صحرا کی عیّاری دیکھی مے خانے میں پیاس برابر پینے کی...

ہم بیاں مدعا نہ کر پائے

ہم بیاں مدعا نہ کر پائے اپنے حق میں دعا نہ کر پائے ہے قلق روز و شب یہی ہم کو در پہ تیرے صدا نہ کر...

خدشہ

پھول کھلتے ہیں ریگزاروں میں آسماں میں دھنک ابھرتی ہے خار کلیوں کا روپ لیتے ہیں خشک دھرتی گہر اگلتی ہے ایسا لگتا ہے جیسے تم آئے لے کے...

اس کو خلوت کا میری پاس نہیں

اس کو خلوت کا میری پاس نہیں کیسے کہہ دوں جی اداس نہیں نا شناسا کوئی اگر ہو بھی میرے نالوں سے نا شناس نہیں ایک میں ہوں...

شبِ فراق میں بھی وصل سا سرور رہا

شبِ فراق میں بھی وصل سا سرور رہا رہا نہ پاس مرے وہ نہ مجھ سے دور رہا کریں گے عشق، اڑائیں گے خاک صحرا میں کہ...

کیا کیا بیاں کروں صفتِ حسنِ بے مثال

کیا کیا بیاں کروں صفتِ حسنِ بے مثال ہے آدمی کی ذات میں وہ پیکرِ کمال کہتا ہوں، سن، پہ جان لے درماں نہیں ہے کچھ اب...