فرحین شکیل سحرؔ

یاد آؤ نہ مجھے مجھ پہ یہ احسان کرو

یاد آؤ نہ مجھے مجھ پہ یہ احسان کرو سخت مشکل میں مری جان ہے آسان کرو تم نے اک عمر بہت ٹوٹ کے چاہا تھا...

وہ سوچتا ہے اس کے بن یہ زندگی ضرر میں ہے

وہ سوچتا ہے اس کے بن یہ زندگی ضرر میں ہے اسے کہو یہ جھوٹ ہے وہ مبتلا مکر میں ہے میں اس کے بام و...

شکلِ انسانی نہیں دیکھی اگر تلوار کی

شکلِ انسانی نہیں دیکھی اگر تلوار کی دیکھیے میداں میں شورش حیدرِ کرّار کی اب زمانے میں ضرورت ہی کہاں ہتھیار کی ہر زباں رکھتی ہے خود...