احزم صدیقی احؔزم لکھنوی

ہر شخص ہے یہاں پہ طلبگار عشق کا 

ہر شخص ہے یہاں پہ طلبگار عشق کا اٹھتا نہیں ہے سب سے مگر بار عشق کا آئی نہ کچھ بھی چارہ گری چارہ گر کے...