مرکب کچھ نہیں ہے صرف اک پانی سے بنتا ہے

Image Source: N-lightenment

مرکب کچھ نہیں ہے صرف اک پانی سے بنتا ہے
ترا چہرہ مری آنکھوں میں آسانی سے بنتا ہے

کوئی منظر ہو بس ہوتا ہے یوں ہی عام سا منظر
تماشہ تو اے میرے دوست حیرانی سے بنتا ہے

ہمیں سب یاد ہے لیکن ہمیں سب بھول جانا ہے
یہاں بنتا ہے جو کچھ لمحہ فانی سے بنتا ہے

بکھرتی ہیں جو وہ زلفیں تو شب کی بات چلتی ہے
رخ صبح درخشاں اُسکی پیشانی سے بنتا ہے

ذرا اک سوچنا تُجھکو اور اپنے دل میں پا لینا
کوئی بھی کام ہو کب اتنی آسانی سے بنتا ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here