جو ہو نہ پائی اُسی بات کی کہانی ہے

Image Source: Wallpaper Cave

جو ہو نہ پائی اُسی بات کی کہانی ہے
یہ میری اُسکی ملاقات کی کہانی ہے

مرے بدن کو جو دیمک لگی تو کیسے لگی
سب انتظار کے لمحات کی کہانی ہے

گھروں کی بات الگ ہے وہاں پہ خوشبو ہے
یہ روکھے سوکھے مکانات کی کہانی ہے

ہزار راتوں پہ یہ پھیلتی گئی آخر
تمہیں لگا تھا بس اک رات کی کہانی ہے

کہیں پہ جشن بپا ہے کسی کی آمد کا
کسی کے آخری لمحات کی کہانی ہے

عجیب بات ہے میں خود بھی پڑھ نہیں سکتا
نہ جانے کیسی مری ذات کی کہانی ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here