عشق میں حاصلِ انکار سے ڈر جاتے ہیں

Image Source: Wallpaper Abyss

عشق میں حاصلِ انکار سے ڈر جاتے ہیں
ہم گنہگار ہیں اقرار سے ڈر جاتے ہیں

موت برحق ہے جب آ جائے ہمیں کیا لیکن
زندگی ہم تری رفتار سے ڈر جاتے ہیں

اپنی وحشت کا سبب ہم کو ہے معلوم مگر
کیا سبب ہے در و دیوار سے ڈر جاتے ہیں

نغمہ زیست پہ جن جن کے تھرکتے ہیں قدم
دفعتاً زیست کے آثار سے ڈر جاتے ہیں

کچھ طبیعت کی روانی سے بھی خوف آتا ہے
کچھ مضامین کی یلغار سے ڈر جاتے ہیں

دن میں پھرتے ہیں لیے کاسہ خالی احمر
شام ہوتے ہی جو گھر بار سے ڈر جاتے ہیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here