مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

Image Source: Freepik

 

مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

تیرے سامنے کچھ نہیں یہ جہاں

 

ناپاک ارادوں کو مٹی میں ملایا ہے

یہ اپنا لہو تیری دھرتی میں سمایا ہے

میدان عمل میں جب ہم لوگ نکلتے ہیں

دشمن کا جگر پانی اک آن میں کرتے ہیں

قربانی کا جذبہ تو ہر دل میں مچلتا ہے

جوہر وہ دکھاتے ہیں پتھر بھی پگھلتا ہے

 

مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

تیرے سامنے کچھ نہیں یہ جہاں

 

ہم خار ہٹا دیں گے اور پھول کھلا دیں گے

جنت سا حسین تجھ کو اے ملک بنا دیں گے

ہم جنگ کے میداں میں جوہر وہ دکھاتے ہیں

خنجر سے پہاڑوں کا سر کاٹ کے لاتے ہیں

ہم اگنی ویروں کے سینے میں جوالا ہے

اس مادر گیتی کا ہر شیر نرالا ہے

 

مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

تیرے سامنے کچھ نہیں یہ جہاں

 

بلبل کی گلستاں میں اک پیاری ترنم ہے

غم کوئی نہیں باقی پر کیف یہ عالم ہے

مل جل کے وطن والے سب خوشیاں مناتے ہیں

آزاد ہوا کیسے یہ ملک بتاتے ہیں

آئی ہیں بہارے پھر اک جشن کا موسم ہے

ہر ایک کے ہاتھوں میں اب دیش کا پرچم ہے

 

مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

تیرے سامنے کچھ نہیں یہ جہاں

 

ماتھے پہ تلک ٹیکا پگڑی بھی ہے ٹوپی بھی

پنجابی ہے گجراتی اردو ہے تو ہندی بھی

یہ گنگا و جمنا کی تہذیب نرالی ہے

یہ شان وطن تیری دنیا میں مثالی ہے

بھارت تیری دھرتی کا انداز نرالا ہے

مجسد کے برابر میں تعمیر شیوالا ہے

 

مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

تیرے سامنے کچھ نہیں یہ جہاں

 

یہ یوم محبت کا یہ یوم ہے الفت کا

یہ یوم شہیدوں کی تحفہ ہے شہادت کا

پنجہ کو فرنگی کے ہم نے ہی تو موڑا ہے

ہر ایک غلامی کی زنجیر کو توڑا ہے

پیغام بہاروں کا یہ لائی بسنتی ہے

دیکھو کیا نظارا ہے کیا چھائی بسنتی ہے

 

مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

تیرے سامنے کچھ نہیں یہ جہاں

 

محفوظ رہیں یارب سرحد پہ جواں اپنے

قائم رہیں دھرتی پر یہ پاک نشاں اپنے

شامل ہے ہر اک لمحہ عادل کی دعائوں میں

جے ہند کے نعرے ہیں بھارت کی فضائوں میں

پڑھتا یہ مزمل بھی کیا خوب ترانا ہے

اس اپنے ترنگے کو گھر گھر میں لگانا ہے

 

مرا دل مری جاں مرا ہندوستاں

تیرے سامنے کچھ نہیں یہ جہاں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here