لوگوں کا اک ہجوم ہے ایسا نہیں ہے دوست

Image Source: The Culture blend

لوگوں کا اک ہجوم ہے ایسا نہیں ہے دوست
بس ایک تو ہی شہر میں تنہا نہیں ہے دوست

جس پر ہو عکس تھوڑا بہت میرے درد کا
ایسا کوئی نگاہ میں چہرہ نہیں ہے دوست

جس طرح آپ آئے سنا کر چلے گئے
اتنا بھی مختصر مرا قصہ نہیں ہے دوست

اک بات تم سے ملتے ہی ہم پر عیاں ہوئی
یہ دل ہمارے جسم کا حصہ نہیں ہے دوست

شاید یہ زندگی کا ہے اب آخری پڑاؤ
اب دل پہ اضطراب کا غلبہ نہیں ہے دوست

کرتا رہوں گا آخری لمحے تک انتظار
اس کے علاوہ کوئی بھی رستہ نہیں ہے دوست

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here