مجھ سے تنہائی میں وحشت یوں جڑی رہتی ہے

Image Source: Katie read

مجھ سے تنہائی میں وحشت یوں جڑی رہتی ہے
جیسے دیوار سے تصویر لگی رہتی ہے

ہم فرشتہ ہی کہیں گے اسے انسان نہیں
آنکھ جس کی تری محفل میں جھکی رہتی ہے

میں تمہیں دل میں جگہ دے دوں مگر ایک سوال
کہیں شیشے کے قفس میں بھی پری رہتی ہے

ہم گناہوں کے تكدر میں دبے ایسے ہیں
جیسے ملبے میں کوئی لاش دبی رہتی ہے

میں نے اس شخص سے پوچھا تھا بتا دکھ کیا ہے
جس کے چہرے پہ مسلسل ہی ہنسی رہتی ہے

اس کے ہونٹوں پہ مرا نام یوں جچتا ہے اریب
جیسے سگریٹ ترے لب پہ سجی رہتی ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here