بڑھے گا دن نہ چلے گی ہوا ہمارے بعد
سمیٹ لے گا یہ دنیا خدا ہمارے بعدہمارا صدقہ اتارو اے برچھیو بھالو
کہ کون رکھے گا ذوقِ قضا ہمارے بعدہمیں ہیں سنگِ حفاظت بقائے شیشہ گری
کہ ٹوٹ جائے گا ہر آئنہ ہمارے بعدہم ایسے جائیں گے لیکر بلائیں دنیا کی
کہیں نہ ہو گا کوئی حادثہ ہمارے بعددیوں کو جاؤ خبردار کر کے آ جاؤ
کہ سرکشی پہ تلےگی ہوا ہمارے بعدمسافرانِ مصیبت یہ کہتے جاتے ہیں
لٹے نہ ایسے کوئی قافلہ ہمارے بعدجہاں پہ بچھڑے تھے ہم تم وہ ہو گیا دلدل،
کہ اتنا رویا وہ اک راستہ ہمارے بعدہمیں بھی کوئی خموشی نہیں پکارے گی،
تمہیں بھی کوئی نہ دیگا صدا ہمارے بعد!مقامِ پہلو ترا مسندوں سے اعلیٰ ہے
کسی کو دینا نہ یہ مرتبہ ہمارے بعدکہ جاتے جاتے ہمیں اتنا تو بتا جاؤ
کہ اگلی کیا ہے تمہاری دعا ہمارے بعد