ہوں کب سے تشنہ لب مرے ہاتھوں میں جام دے

Image Source: Wallpaper Flare

ہوں کب سے تشنہ لب مرے ہاتھوں میں جام دے
یہ اور دن سنوں گا حلال و حرام ، دے

اس عشق کو مرے تو برابر کا نام دے
دیتا ہوں جو مقام مجھے وہ مقام دے

مانگا ہی کیا ہے اس کے سوا اے مرے خدا
دیتا ہے کچھ تو مجھ کو بقائے دوام دے

اس نے نگاہِ ناز سے چھیڑا سخن کا ساز
سو میں نے بھی زمین پہ مارا کلام دے

یہ کیا کہ سب رہیں ترے رازوں سے آشنا
عالی ذرا زبان کو اپنی لگام دے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here