ہوں کب سے تشنہ لب مرے ہاتھوں میں جام دے
یہ اور دن سنوں گا حلال و حرام ، دےاس عشق کو مرے تو برابر کا نام دے
دیتا ہوں جو مقام مجھے وہ مقام دےمانگا ہی کیا ہے اس کے سوا اے مرے خدا
دیتا ہے کچھ تو مجھ کو بقائے دوام دےاس نے نگاہِ ناز سے چھیڑا سخن کا ساز
سو میں نے بھی زمین پہ مارا کلام دےیہ کیا کہ سب رہیں ترے رازوں سے آشنا
عالی ذرا زبان کو اپنی لگام دے