چھبیس جنوری کی فضا خوش گوار ہے

چھبیس جنوری کی فضا خوش گوار ہے

لگتا ہے جیسے دل یہ مرا برقرار ہے

بچے ترنگا ہاتھ میں لے کر ہیں بقرار

الفت کے گیت دیکھیے گاتے ہیں باربار

چھبیس جنوری ہے یہ بحد خوشی کا دن

قربانیوں سے پایا ہے یہ زندگی کا دن

چھبیس جنوری کی فضا خوش گوار ہے

لگتا ہے جیسے دل یہ مرا برقرار ہے

گلشن میں پھول دیکھیے کیسے حسیں کھلے

اک دوسرے سے پھول یہاں پر گلے ملے

کتنی حسین آئی یہاں پر بہار ہے

خشبو یہاں پہ پھیلی ہوئی بشمار ہے

چھبیس جنوری کی فضا خوش گوار ہے

لگتا ہے جیسے دل یہ مرا برقرار ہے

اپنا چمن ہے اور یہاں اپنا راج ہے

آزاد بندیشوں سے ہمارا سماج ہے

صیاد اپنے باغ سے اب دور ہو گیا

اس کا غرور دیکھیے سب چور ہوگیا

چھبیس جنوری کی فضا خوش گوار ہے

لگتا ہے جیسے دل یہ مرا برقرار ہے

وہ لوگ اور تھے جو چمن کو سجا گئے

اپنے لہو سے اپنے چمن کو سجا گئے

پھر آج ان کو یاد کرو ان کا نام لو

ہاتھوں میں اپنے آج ترنگے کو تھاملو

چھبیس جنوری کی فضا خوش گوار ہے

لگتا ہے جیسے دل یہ مرا برقرار ہے

اپنے وطن کی شان بڑھائیں گے دوستوں

دشمن کے ہوش مل کے اڑائیں گے دوستوں

وہ کام کر کےآج جہاں کو دکھائیں گے

ہم دیپ بن کے زلفی ہواؤں میں چھائیں گے

چھبیس جنوری کی فضا خوش گوار ہے

لگتا ہے جیسے دل یہ مرا برقرار ہے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here